چنڈی گڑھ، یکم فروری(ایس ا ونیوز/آئی این ایس انڈیا )ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے مرکزی خزانہ منشی ارون جیٹلی کی طرف سے بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش مرکزی بجٹ، 2017۔18، جس میں پہلی بار ریل بجٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے، کو ایک بڑااچھا اور اصلاحی بجٹ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ عام لوگ کے معاون اور کسان حامی ، معیشت اور ڈیجیٹل کو فروغ دینے والا بجٹ ہے۔ مرکزی بجٹ میں پہلی بار ریل بجٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے، بجٹ تجاویز پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کھٹرنے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے لئے انکم ٹیکس ریٹرن بھرنا لازمی کرکے سیاسی فنانسنگ میں ناگزیر اصلاح اور کسی پارٹی کی طرف سے کسی ایک ذریعے سے گرانٹ کے طور پر لی جانے والی زیادہ سے زیادہ نقد رقم کو 20 ہزار روپے سے کم کر کے 2 ہزار روپے کئے جانے کیلئے حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے خیالات اور غریب کے مفادکے نظریے کی عکاسی کرتا ہے، کسانوں کی آمدنی کو اگلے 5 سالوں میں ڈبل کرنے کی این ڈی اے حکومت کے عزم کی تعریف کرتے ہوئے منوہر لال نے کہا کہ کسانوں کیلئے بینک کی طرف سے زرعی قرضوں کیلئے 10 لاکھ کروڑ روپے کا الاٹمنٹ، نابارڈکے ذریعہ آبپاشی فنڈ قیام، 8 ہزار کروڑ روپے کی ڈیری پروسیسنگ اور قومی زرعی مارکیٹ کی توسیع سے کسانوں، زراعت اور منسلک علاقے کو ضروری قیادت کریں گے۔ بجٹ میں حکومت نے ملک کے تمام 648 زرعی سائنس مراکز کی سوفیصد کوریج کو یقینی بنانے اور زرعی سائنس مراکز میں نئے چھوٹی لیبارٹریوں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔